دنیا کے آغاز سے ہونے والے اہم واقعات کو جانئے، یہاں ہمارے اسلاف کے کارنامے اور اس کے علاوہ نہایت دلچسپ واقعات بھی جمع کیے گئے ہیں
جولیس سیزر کا قتل
15 مارچ 44 ق م کو رومہ کے ایوان اعلیٰ میں جولیئس سیزر جمہوریت پسندوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ قاتلوں کو سیزر کا دوست بروٹس بھی شامل تھا۔ جب بروٹس نے ساے خنجر مارا تو سیزر نے اپنے آخر سانس کے ساتھ اسے یہ کہہ کر ملامت کی کہ "اے بروٹس تو بھی"۔ شیکسپئر کے قلم نے اس منظور کو بقائے دوام کا لباس پہنادیا ہے۔ سپہ سالار کی حیثیت سے جولیئس سیزر کی شہرت تاریخ عسکریت کے اوراق پر ثبت ہوچکی ہے۔ اس شہرت کا ایک سبب وہ تحریریں ہیں جن میں اس نے گال (فرانس) کی مہمات تفصیل سے بیان کی ہیں۔ یہ تحریریں حسن بیان کا ایسا نمونہ پیش کررہی ہیں جس سے بہتر نمونہ اب تک دنیا کے سامنے نہیں آسکا۔ سیزر نے وحشی جرمن قبیلوں کو مسخر کیا، ہسپانیہ اور ایشیا میں اپنی ماہرانہ سپہ سالاری کا ثبوت دیا۔ پھر وہ برطانیہ پر حملہ آور ہوا۔ اس کی آمریت (ڈکٹیٹر شپ) کا زمانہ صرف چار سال رہا۔ اس مدت میں رومہ جو سالہا سل سے سیاسی کشمکش کا مرکز بنا ہوا تھا۔ سیزر نے اسے نظم و امن کی دولت بخشی۔